چیئرمین نیب نے جو کہا سچ کر دکھایا ،ایسا کام شرو ع کر دیا کہ خوف سے سیاست دانوں کی ٹانگیں کانپے لگیں

چیئرمین نیب نے جو کہا سچ کر دکھایا ،ایسا کام شرو ع کر دیا کہ خوف سے سیاست دانوں کی ٹانگیں کانپے لگیں

نیب نے اپنے گھر کی صفائی شروع کردی ہے اور ڈی جیز سمیت کئی افسران کیخلاف تحقیقات شروع کردی ہیں جبکہ ایک سینئر افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ صرف اقدامات ہیں اور اسے حتمی نہ سمجھا جائے ،تحقیقات کے بعد سچ سامنے آئے گا،
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب نے ادارے میں سے گندے انڈوں کی صفائی کا فیصلہ کرتے ہوئے کرپشن ،اختیارات کا غلط استعمال ،غیر قانونی تقرریوں اور جعلی ڈگری الزامات کا سامنا کرنے والے ڈائریکٹر جنرلز سمیت کئی افسران کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ۔نیب میں معتبر ذرائع کے مطابق چیئرمین نیب اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ نیب کو اپنا گھر صاف کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اربوں روپے کی کرپشن الزامات کا سامنا کرنے والے افسران دیگرپاکستانیوں کی نسبت تحقیقات کیلئے ذمہ دار ہیں،چیئرمین نیب نے راولپنڈی کے ڈائریکٹر جنر ل ناصر اقبال کیخلاف انکوائری کا حکم دیا ہے ،ان پر میڈیا کو خبر لیک کرنے جونیئر افسربلال پنوں کو حراست میں لینے کا الزام ہے ۔نیب راولپنڈی کے ڈی جی پر وزارت تجارت سے متعلق ہائوسنگ کے گھپلے کا بھی الزام ہے ،مذکورہ ڈی جی ایف بی آر سے ڈیپوٹیشن پر نیب میں آئے تھے اور کہا جاتا ہے کہ وہ وزیر اعظم کے سیکریٹری کے قریبی ہیں ۔ڈی جی ہیومن ریسورس نیب شکیل ملک بھی نیب میں کرپشن کا سامنا کررہے ہیں ،ان کا تعلق سیکریٹریٹ گروپ سے ہے اور وہ نیب میں ڈیپوٹیشن پر تھے ۔دوسری طرف سپریم کورٹ نے بھی ڈی جی نیب لاہور کی ڈگری سے متعلق رپورٹ طلب کررکھی ہے ،
ان پر غیر قانونی تقرری کا الزام ہے ۔ایک درخواست گزار نے سوال اُٹھایا تھا کہ ڈی جی نیب لاہور کو ڈگری 2002 میں جاری کی گئی اور اس پر کیلبری فونٹ ہے لیکن کیلبری فونٹ تو 2007 میں متعارف کرایا گیا تھا ،مذکورہ ڈی جی کا دعوی ہے کہ ان کی ڈگری ایچ ای سی سے تصدیق شدہ ہے ۔نیب نے 4 ڈی جیز سمیت 100 سے زائد افسران کو شو کاز نوٹس جاری کیا تھا ۔کمیٹی سفارشات پر عدالت نے کہا تھا کہ ڈی جی لاہور برہان علی،ڈی جی کوئٹہ طارق محمود،ڈی جی کراچی شبیر احمداور ڈی جی اویرنیس وپریوینشن عالیہ راشد کی تقرریاں غیر قانونی تھیں ،نیب میں غیر قانونی تقرریوں سے متعلق خصوصی تحقیقاتی کمیٹی نے پاناما کیس کی جے آئی ٹی میں عرفان منگی کا معاملہ ایپکس عدالت کو ریفر کیا تھا ۔چیئرمین نے مبینہ طور پر ڈائریکٹر نیب کرنل (ر)محمد جاویدکی اسلام آباد میں ہائوسنگ سوسائٹی کیس میں مداخلت کا بھی نوٹس لیا ،وزارت تجارت کے ملازمین ،کوآپریٹنگ ہائوسنگ سوسائٹی کے صدر رانا غلام فریدنے نیب سربراہ اور چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک خط لکھا تھا اور اس میں ڈی جی ایچ آر کی مداخلت کا نوٹس لینے کی اپیل کی تھی ۔
چیئرمین نیب نے جو کہا سچ کر دکھایا ،ایسا کام شرو ع کر دیا کہ خوف سے سیاست دانوں کی ٹانگیں کانپے لگیں چیئرمین نیب نے جو کہا سچ کر دکھایا ،ایسا کام شرو ع کر دیا کہ خوف سے سیاست دانوں کی ٹانگیں کانپے لگیں Reviewed by Unknown on January 27, 2018 Rating: 5

No comments:

Powered by Blogger.