اسلام آباد ہائیکورٹ:مریم نواز کی احتساب عدالت کے 2 فروری کے فیصلے کیخلاف درخواست جزوی طور پر منظور
.
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق درخواست کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کی،دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ استدعامناسب ہے،ان کوفیئرٹرائل ملناچاہئے۔
عدالت نے پراسیکیوٹر نیب نے استفسار کیا کہ کیاآپ چاہتے ہیں انہیں فیئرٹرائل کاحق نہ دیاجائے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ وقت گزاری کرناچاہتے ہیں،احتساب عدالت میں بتایاگیاہے کہ گواہ 2 سے 6 فروری تک میسر ہیں،احتساب عدالت میں بحث کے دوران ایسی درخواست نہیں کی گئی،انہوںنے کہا کہ نواز شریف اورمریم کی درخواست بدنیتی پرمبنی ہے، ملزمان کیس میں تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ بیان کے وقت پاکستانی ہائی کمیشن لندن میں ملزمان کانمائندہ ،وکیل بھی ہوگا،ہائی کمشنریقینی بنائیں کہ سماعت کے روزان کانمائندہ وہاں موجودہو۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مریم نوازکی درخواست جزوی طورپرمنظورکرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے مریم نواز کی احتساب عدالت کے 2 فروری کے فیصلے کیخلاف مریم نواز کی درخواست جزوی طور پر منظور کر لی۔
واضح رہے کہ مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے 2 غیر ملکی گواہوں کے بیان ریکارڈ کرنے سے متعلق احتساب عدالت کے فیصلے کےخلاف ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق درخواست کی سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کی،دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ استدعامناسب ہے،ان کوفیئرٹرائل ملناچاہئے۔
عدالت نے پراسیکیوٹر نیب نے استفسار کیا کہ کیاآپ چاہتے ہیں انہیں فیئرٹرائل کاحق نہ دیاجائے۔
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ وقت گزاری کرناچاہتے ہیں،احتساب عدالت میں بتایاگیاہے کہ گواہ 2 سے 6 فروری تک میسر ہیں،احتساب عدالت میں بحث کے دوران ایسی درخواست نہیں کی گئی،انہوںنے کہا کہ نواز شریف اورمریم کی درخواست بدنیتی پرمبنی ہے، ملزمان کیس میں تاخیری حربے استعمال کررہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ بیان کے وقت پاکستانی ہائی کمیشن لندن میں ملزمان کانمائندہ ،وکیل بھی ہوگا،ہائی کمشنریقینی بنائیں کہ سماعت کے روزان کانمائندہ وہاں موجودہو۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مریم نوازکی درخواست جزوی طورپرمنظورکرلی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ:مریم نواز کی احتساب عدالت کے 2 فروری کے فیصلے کیخلاف درخواست جزوی طور پر منظور
Reviewed by Unknown
on
February 08, 2018
Rating:
No comments: